اللہ نے مجھے ایک مہکتا ہوا پھول دیا ہے جس کی خوشبو سونگھوں گا (رہی بات اس کی روزی ی تو) اس کا رزق خدا کے ذمہ ہے
پیغمبر اسلام (ص) بیشک فاطمہ میری جان کا حصہ ہے،جس نے اسے ستایا اس نے مجھے ستایا
خدا نے فاطمہ (س) کو پورے عالم کی خواتین پر پسندیدہ اور افضل قرار دیا
چار خواتین اپنے زمانے کی دنیا کی سردار ہیں: مریم بنت عمران، آسیہ بنت مزاحم (زوجہ فرعون)، خدیجہ بنت خویلد، فاطمہ بنت محمد (ص)،
فرمايا: جو شخص ميرے والد ـ رسول خدا (ص)ـ اور مجھ پر تين روز تک سلام بھيجے خدا اس پر جنت واجب کرديتا ہے
مين آپ (ص) کے خاندان ميں سپ سے پہلے اآپ سے جا ملوں گي اور اس عہد سے کوئي گريز نہيں...
خداوندا! تيرے برگزيدہ (منتخب) اولياء اور مقربين کے صدقے اور تجھے ميري شہادت کے بعد ...
میری بیٹی کا نام فاطمہ اس لئے رکھا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے اور اس سے محبت رکھنے والوں کو دوزخ سے الگ تھلگ کر دیا ہے‘‘۔
فاطمہ سیدۃ النساء اھل الجنۃ۔
ایک مقام پر رسالت مآب سیدہ کی مرضیوں کو اللہ کی مرضیاں قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
@اس ویب سائیٹ کے جملہ حقوق بشمول کاپی رائیٹس، ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے نام محفوظ ہیں